کون سوچ سکتا تھا کہ پوسٹ مارٹم کے دوران خواتین کی زبان ہی کاٹ دی جاتی ہے اور کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ جب کوئی مرتا ہے تو جو زیورات پہنے ہوتے ہیں ان کا کیا ہوتا ہے؟
امریکہ (24نیوزاُردو) ایک خاتون نے پوسٹ مارٹم ٹیکنیشن جیرالڈ لیڈ فورڈ کے سامنے ٹک ٹاک پر سوال پوچھا کہ “جسم کے چھدے ہوئے اعضاء میں پہنے ہوئے زیورات کا آپ کیا کرتے ہیں؟”
جیرالڈ نے خاتون کے سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ جب کوئی لاش میرے پاس آتی ہے تو مجھے چہرے اور جسم پر موجود پیئرسنگز کو اپنی جگہ چھوڑنے کی ضرورت ہوتی ہے۔”
جیرالڈ، جو TikTok پر G Dubya اکاؤنٹ کے تحت ویڈیوز پوسٹ کرتے ہیں ، کہتے ہیں کہ “آپ پریشان ہیں کہ میں آپ کے زیورات نکال لیتا ہوں اور آپ انہیں اپنے ساتھ نہیں لے جا پائیں گے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ صرف ایک چیز جو میں نکالتا ہوں وہ ہے آپ کی زبان میں پہنی ہوئی رِنگ۔”
انہوں نے مزید بتایا کہ “میں پوسٹ مارٹم کے دوران زبان نکال لیتا ہوں، ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوتا ہے کہ آپ نے اس پر کاٹا نہیں ہے، اس بات کو یقینی بنانا ہوتا ہے کہ آپ کے گلے کے پچھلے حصے میں دوائیں نہیں ہیں۔”@big_led73 Reply to @teenie1228 you get to keep all your piercings except the tongue 👅 I take your tongue out #piercing #piercings #bodyjewelry #autopsy #autopsytech ♬ Something Stupid - Percy Faith & His Orchestra
انہوں نے مزید کہا کہ “چھدے ہوئے نپل، ناک، کان، بھنو، شرمگاہ پر موجود زیورات کو ہم نہیں نکالتے۔”
ویڈیو کے عنوان میں جیرالڈ نے لکھا، “آپ کی زبان کے علاوہ اپنے تمام چھدے ہوئے زیورات آپ کو واپس ملیں گے، سوائے زبان کے، میں تمہاری زبان رکھوں گا۔ “
جیرالڈ کے انکشاف نے بہت سے ناظرین کو بے چین کردیا ہے۔
ایک صارف نے کمنٹ میں لکھا، “بس فیصلہ کیا ہے کہ میں نہیں مروں گا۔”
ایک اور صارف نے سوال پوچھا ، “کیا؟ سب کی زبان نکال لی جاتی ہے؟”
تیسرے صارف کا کہنا تھا کہ ” آپ مجھے بتا رہے ہیں کہ جب بھی میں کسی جنازے میں گیا ہوں، وہ لاش زبان سے عاری تھیاور مجھے پتا بھی نہیں تھا؟”
ایک سوشل میڈیا صارف نے پوچھا، “کیا میں زبان نہ ہٹانے کی کسی شق پر دستخط کر سکتا ہوں؟”
0 تبصرے